Tuesday, 22 February 2022

تمہارے حکم پہ ہم پیار کے احکام لکھ آئے

 تمہارے حکم پہ ہم پیار کے احکام لکھ آئے

صفِ اول پہ لیکن قیس کا انجام لکھ آئے

خدا کے بعد میرے دوست کتنے اور کیسے ہیں

کسی نے آج پھر پوچھا تو تیرا نام لکھ آئے

ہمارے کام کے بارے میں پوچھا جا رہا تھا دوست

سفیرِ امن پیشہ،۔ اور محبت کام لکھ آئے

وہ محفل جس میں مہمانِ خصوصی تھا ہمارا نام

وہاں بھی خاص تم کو اور خود کو عام لکھ آئے

بہت حیلے کیے توبہ بھی کی لیکن مِرے دشمن

نصابِ عشق کی ہر سطر پہ بدنام لکھ آئے


آکف صدیقی

No comments:

Post a Comment