محرومی
جس جس چیز پہ ہاتھ رکھو گے
جھٹ سے لا کے قدموں میں
رکھ دی جائے گی
شہزادے ہو
تم کیا جانو
محرومی کی آگ میں جلنا
من کا کاسہ کالے رنگ کے بدبو والے خون سے بھرنا
کیسا ہے
آنکھ میں وحشت کے کنکر کو سہہ نہیں پانا
پھر بھی رکھنا
کیسا ہے؟
تم کیا جانو شہزادے کی چاہ میں باغی بننے والی
باندی کا کیا حال ہوا ہے
گلے میں طوق اداسی کا ہے
جینا بہت محال ہوا ہے
تم کیا جانو
شہزادے ہو
انعمتا علی
No comments:
Post a Comment