دعا ہتھیلیوں کے درمیاں بناؤں گا
زمیں کے مشورے سے آسماں بناؤں گا
یہ سب پیڑ، مِرے سر بلند پرچم لوگ
یہ جھنڈے گاڑیں گے، میں جھنڈیاں بناؤں گا
شفق سے شال بنا لوں زمیں ماں کے لیے
فلک سے بھائیوں کی پگڑیاں بناؤں گا
بلوچی، سندھی، سرائیکی، پشتو، پنجابی
ملا کے اک نئی اردو زباں بناؤں گا
ابھارتی ہیں نئی منزلیں سفر پہ مجھے
نئے ستارے، نیا کارواں بناؤں گا
فسانے کہتی زمانے کی بہتے دریا میں
روانہ ہوتی ہوئی کشتیاں بناؤں گا
ادریس بابر
No comments:
Post a Comment