چاند تارے اداس رہتے ہیں
تیرے پیارے اداس رہتے ہیں
ماہِ کامل کو دیکھنے کے بعد
سب نظارے اداس رہتے ہیں
دریا بہتا ہے موج میں اپنی
اور کنارے اداس رہتے ہیں
مار ڈالے گی یہ جوانی بھی
بے سہارے اداس رہتے ہیں
تو جو آنکھوں میں پڑھتا رہتا تھا
وہ سپارے اداس رہتے ہیں
تُو نہیں ہے جو شہر میں رامز
غم کے مارے اداس رہتے ہیں
رامز ہاشمی
عبدالسلام
No comments:
Post a Comment