Wednesday 23 February 2022

چاند تارے اداس رہتے ہیں

 چاند تارے اداس رہتے ہیں

تیرے پیارے اداس رہتے ہیں

ماہِ کامل کو دیکھنے کے بعد

سب نظارے اداس رہتے ہیں

دریا بہتا ہے موج میں اپنی

اور کنارے اداس رہتے ہیں

مار ڈالے گی یہ جوانی بھی

بے سہارے اداس رہتے ہیں

تو جو آنکھوں میں پڑھتا رہتا تھا

وہ سپارے اداس رہتے ہیں

تُو نہیں ہے جو شہر میں رامز

غم کے مارے اداس رہتے ہیں


رامز ہاشمی

عبدالسلام 

No comments:

Post a Comment