کیسی عجیب بات میں الجھی ہوئی ہوں میں
میں کیا ہوں اپنی ذات میں الجھی ہوئی ہوں میں
تم نے تو تھک کے دشت ٹھکانہ ہی کر لیا
اور شہر خواہشات میں الجھی ہوئی ہوں میں
💔دیوانہ وار پیار کا اظہار اب کہاں
سنگین حیات میں الجھی ہوئی ہوں میں
یہ ہجر و وصل کیا ہیں، معانی ہیں ان کے کیا
کیوں ان کی کیفیات میں الجھی ہوئی ہوں میں
اس حسن لاجواب کو کیا لفظ دوں سمن
جن کی تجلیات میں الجھی ہوئی ہوں میں
رخسانہ سمن
No comments:
Post a Comment