"ہوں تیری ہی گر ہوئی وصول اور کسی کو"
محترمہ! سناؤ یہ اصول اور کسی کو
وہ صبرِ مجسم ہے وہ برداشت کی پیکر
چپ چاپ ہی کر لے گا قبول اور کسی کو
خود پر کی توجہ تو یہ احساس ہوا ہے
ہم دیتے رہے وقت فضول اور کسی کو
ہم درد کے ماروں کی رہے گی یہی کوشش
ہونے نہ کبھی دیں گے ملول اور کسی کو
مولا علیؑ کے ہوتے ہوئے کیسے تھا ممکن
خیبر میں علم دیتے رسولﷺ اور کسی کو
وہ ہو گیا ہے جیسے نشاط اور کسی کا
تم ایسے ہی اب کر لو شمول اور کسی کو
نشاط عبیر
No comments:
Post a Comment