Sunday, 26 June 2022

بجھتے ہوئے دیے کو بچانے لگی ہوں میں

 بجھتے ہوئے دِیے کو بچانے لگی ہوں میں

خود کو ہوا کے سامنے لانے لگی ہوں میں

یہ جرأتِ نگاہ کسی اور میں نہیں

سورج کو دیکھ آنکھ دِکھانے لگی ہوں میں

اے گردِ خواہشات! میری ہم سفر نہ ہو

دامن یہاں سے جھاڑ کے جانے لگی ہوں میں

اک عمر تجھ کو یاد بھی رکھا گیا تو کیا

یہ حادثہ بھی دل سے بُھلانے لگی ہوں میں


رخسانہ سحر

No comments:

Post a Comment