آؤ مل بیٹھ کے آدابِ وفا طے کر لیں
کس نے کس موڑ پہ ہونا ہے جدا، طے کر لیں
توڑ کر عہدِ وفا کون چلا جائے گا
کون لکھے گا، کسے جانِ وفا طے کر لیں
کب کہاں کون کسے کیوں کوئی کیسے کیونکر
کل کا ہر وہم ابھی بیٹھ ذرا طے کر لیں
اتفاقاً کبھی سرزد تو انہیں ہونا ہے
احتیاطً سبھی جرموں کی سزا طے کر لیں
آخری بار ملاقات کہاں پر ہو گی
آؤ طاہر کسی مقتل کا پتہ طے کر لیں
احمد بشیر طاہر
No comments:
Post a Comment