ہم نے پہلا جرم اپنی پیدائش کے دن کیا تھا
ہمارے سانس لینے سے پہلے
چیخ کر رونے پر پابندی لگا دی گئی تھی
چپ میں لپیٹ کر ہمیں ہماری ماؤں کے حوالے کر دیا گیا
اس سے پہلے انہیں
بے آواز گیت یاد کروائے گئے
جو وہ ہمارے لیے گا سکتی تھیں
ہمیں مسکراہٹ پہنے رہنے کا حکم ملا
جو ایک ہی رنگ میں دستیاب تھی
نام ہمیں قرعہ اندازی سے الاٹ کیے گئے
اور انہیں پسند کرنے کی ہدایت کی گئی
ہمیں بتایا گیا کہ ہمارے لیے سب کچھ طے کیا جا چکا ہے
صحیفوں میں لکھ دیا گیا تھا کہ محبت گناہ کا نِک نیم ہے
بغاوت کا دل رقص کرنے کو چاہتا ہے
اور توہین گیت گانے کی شوقین ہوتی ہے
مگر یہ کہ ہمیں خوش رہنا پڑے گا
خوش رہنے کا قانون نافذ کیا جا چکا تھا
اور اداس ہونے کی اجازت نامے منسوخ قرار پائے تھے
ہم نے حکومت سے منظور شدہ جرائم کی فہرست مانگ لی
اس یقین کے ساتھ کہ ہم ان کے بیچ خالی جگہیں تلاش کر لیں گے
ہم سے کہا گیا کہ ایسی کوئی فہرست حتمی نہیں ہوتی
لیکن خواب دیکھنا اس میں ہمیشہ سے شامل ہے
ہمیں خوابوں سے محبت ہے
ہم ان میں خوش ہو سکتے ہیں
اور اداس ہو سکتے ہیں
گیت گا سکتے ہیں اور رقص کر سکتے ہیں
ہم قانون کو صحیفہ نہیں مانتے
اور صحیفوں میں لکھے ہوئے قانون رد کر دیتے ہیں
ہم خواب دیکھتے ہیں
ہوا ان میں ہمارے لیے گیت گاتی ہے
زمین دائرے میں رقص کرتی ہے
ہم نے اپنے لیے محبت کو چن لیا ہے
محبت مزاحمت کی قدیم ترین شکل ہے
سلمان حیدر
No comments:
Post a Comment