Wednesday 29 June 2022

محبت تب بھی ممکن تھی

 محبت تب بھی ممکن تھی

کہ جب سانسوں کی گٹھڑی کُھلنے والی تھی

مِرے سینے میں دھڑکن رک رہی تھی

جب میں مر رہا تھا

میں محبت کر رہا تھا

تمہاری انگلیاں میری ہتھیلی پر دعائیں لکھ رہی تھیں 

تمہارے ہونٹ بے آواز ہلتے تھے

مجھے اُکھڑی ہوئی سانسوں کے زینے پر

کھڑے الفاظ ملتے تھے

مجھے معلوم ہے میں نے تو مرنا تھا

مگر اس وقت میرے ساتھ

تم بھی مر رہی تھیں

مجھے معلوم ہے تم بھی

محبت کر رہی تھیں


ذیشان حیدر نقوی

No comments:

Post a Comment