Monday 27 June 2022

لکھیں جو شعر ہوا کے سپرد کرتے ہیں

 لکھیں جو شعر ہوا کے سپرد کرتے ہیں

تمہاری ضدی انا کے سپرد کرتے ہیں

تمہارے شہر میں جائیں، برس پڑیں تم پر

خیال اپنے گھٹا کے سپرد کرتے ہیں

تِری طلب تِری حسرت لیے ہوئے دل میں

ہم اپنے لفظ، دعا کے سپرد کرتے ہیں

تجھے جو ہم نے لکھا ہے لہو کی سرخی سے

پیام تیری وفا کے سپرد کرتے ہیں

تمہارے ہجر میں جو کچھ کمایا ہے فرحت

تمہیں قریب بُلا کے سپرد کرتے ہیں


فرزانہ فرحت

No comments:

Post a Comment