لکھیں جو شعر ہوا کے سپرد کرتے ہیں
تمہاری ضدی انا کے سپرد کرتے ہیں
تمہارے شہر میں جائیں، برس پڑیں تم پر
خیال اپنے گھٹا کے سپرد کرتے ہیں
تِری طلب تِری حسرت لیے ہوئے دل میں
ہم اپنے لفظ، دعا کے سپرد کرتے ہیں
تجھے جو ہم نے لکھا ہے لہو کی سرخی سے
پیام تیری وفا کے سپرد کرتے ہیں
تمہارے ہجر میں جو کچھ کمایا ہے فرحت
تمہیں قریب بُلا کے سپرد کرتے ہیں
فرزانہ فرحت
No comments:
Post a Comment