Saturday 24 September 2022

تمہارا عکس ہیں اور آئینے میں ہم نہیں ہیں

 تمہارا عکس ہیں اور آئینے میں ہم نہیں ہیں

تمام یہ کہ کسی ماجرے میں ہم نہیں ہیں

یہاں سے راستہ پُر پیچ ہے نہ خار بھرا

یہیں سے چلتے ہیں اب راستے میں ہم نہیں ہیں

یہاں تو میر بھی ہیں، پیر بھی، اسیر بھی ہیں

تمام لوگ ہیں پر قافلے میں ہم نہیں ہیں

وہی ہے شہر، وہی ہے گلی، وہی گھر بھی

پتہ وہی ہے، مگر اب پتے میں ہم نہیں ہیں

خود اپنی لو میں بھڑکتے ہوئے کہ بُجھتے ہوئے

ہو کوئی حال بھی تیرے دِیے میں ہم نہیں ہیں


اشہر ہاشمی

No comments:

Post a Comment