جو تم نے بھیجا مجھے آج دوستی کا گلاب
یہ دوستی ہی نہیں، یہ ہے زندگی کا گلاب
کسی کے پیار کی جب سے بہار آئی ہے
شگفتہ ہو گیا اس دن سے شاعری کا گلاب
زمانے بھر کو یوں ہی پیار بانٹتے رہئیے
جو چاہتے ہیں مہکتا رہے خوشی کا گلاب
اسی سے آج بھی اوراقِ دل مہکتے ہیں
کبھی کسی نے رکھا تھا جو عاشقی کا گلاب
وہ جس نے پیار سے مجھے کو گلاب بھیجا ہے
اسی کو آج میں لوٹاؤں گی اسی کا گلاب
مہک رہی ہے مِری زندگی کی ہر اک سانس
ملا ہے عکس مجھے جب سے اجنبی کا گلاب
لبنیٰ عکس
No comments:
Post a Comment