ذکر تیرا، بعد تیرے
(لخت جگر محمد شکیب اکرم کے لیے)
ذکر تیرا بعد تیرے، اے شکیب چلتا رہے
یہ سبب ہے مغفرت کی ہو دعا تیرے لیے
جب کبھی تیری کمی محسوس ہوتی ہے ہمیں
بس خدا سے مانگتے ہیں رحمتیں تیرے لیے
خواب میں آئے نہ آئے، تیری صورت دل میں ہے
آنکھ جب بھی بند کر لوں تو نظر آئے مجھے
حق یہی ہے موت تو آنی ہے سب کو ایک دن
با سعادت ہے جو اس کے بعد ہر دل میں رہے
مرتبہ تجھ کو شہادت کا ملا اللہ سے
سرخروئی دو جہاں کی ہو گئی حاصل تجھے
رحمتوں کے سائے میں تجھ کو رکھے رب کریم
"آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے"
خورشید اکرم سوز
No comments:
Post a Comment