Monday 21 August 2023

سبز گنبد پہ نظر شوق سے ڈالی میں نے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


سبز گنبد پہ نظر شوق سے ڈالی میں نے

اپنی سوئی ہوئی تقدیر جگا لی میں نے

دل کی آواز پہ لبیک کہا، آنکھوں میں

خاک طیبہ کی سرِ راہ لگا لی میں نے

عکس ہے گنبدِ خضرٰی کا نگاہوں میں ابھی

تشنگی کچھ تو نگاہوں کی بجھا لی میں نے

روح کی، جان وجگر،قلب کی تسکیں کے لیے

ان کی تصویر تخیل میں بسا لی میں نے

دیکھتے، دیکھتے یکبارگی اپنے دل کی

ڈور اک گنبدِ خضرٰی سے ملا لی میں نے

ہے یقیں ان کی دعاؤں کی قبولیت کا

در پہ ہرشخص کو دیکھا ہے سوالی میں نے


سیدہ زینب سروری قادری

No comments:

Post a Comment