عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
سبز گنبد پہ نظر شوق سے ڈالی میں نے
اپنی سوئی ہوئی تقدیر جگا لی میں نے
دل کی آواز پہ لبیک کہا، آنکھوں میں
خاک طیبہ کی سرِ راہ لگا لی میں نے
عکس ہے گنبدِ خضرٰی کا نگاہوں میں ابھی
تشنگی کچھ تو نگاہوں کی بجھا لی میں نے
روح کی، جان وجگر،قلب کی تسکیں کے لیے
ان کی تصویر تخیل میں بسا لی میں نے
دیکھتے، دیکھتے یکبارگی اپنے دل کی
ڈور اک گنبدِ خضرٰی سے ملا لی میں نے
ہے یقیں ان کی دعاؤں کی قبولیت کا
در پہ ہرشخص کو دیکھا ہے سوالی میں نے
سیدہ زینب سروری قادری
No comments:
Post a Comment