ہم تمہیں کہیں بھی مل سکتے ہیں
ان گھروں میں جنہیں ہم
دفتروں سے لوٹنے کے لیے کرائے پر لیتے ہیں
یا ان دفتروں میں جہاں ہم
گھروں کا کرایہ دینے کے لیے نوکری کرتے ہیں
ان گاڑیوں میں جو ہمیں صبح گھر سے دفتر لے جانے کے لیے
رات بھر کھڑی رہتی ہیں
یا ان میں جو ہمیں شام کو گھر واپس لانے کے لیے
انتظار کرتی ہیں
ان دکانوں میں جہاں سے ہم
قابل قبول بنائے جانے کے لیے لباس خریدتے ہیں
یا ان خواب گاہوں میں جہاں ہم قبول کیے جانے کے بعد
وہ لباس اتار پھینکتے ہیں
ان ریستورانوں میں جنہیں ہم
گھر جیسا کھانا کھانے کے لیے تلاش کرتے ہیں
یا ان باورچی خانوں میں جہاں ہم
ریستوران جیسا کھانا بنانے کے لیے ہلکان ہوتے ہیں
ان ہسپتالوں میں جہاں ہم اپنے جیسے انسان پیدا کرتے ہیں
یا ان میں جہاں ہم
اپنے جیسے انسانوں کے مرنے کا انتظار کرتے ہیں
ان نظموں میں جو ہم جیسے لوگ لکھتے ہیں
یا ان میں جو ہم جیسے لوگوں پر لکھی جاتی ہیں
ہم تمہیں کہیں بھی مل سکتے ہیں
سلمان حیدر
No comments:
Post a Comment