Thursday, 17 August 2023

بجھتی ہوئی سرد شام آخری دن کا ڈوبتا سورج

 بجھتی ہوئی سرد شام

آخری دن کا ڈوبتا سورج

تیری چوکھٹ پہ سجدہ ریز

اپنی کرنوں کے خالی کشکول الٹ کر

تھکی ہوئی یخ بستہ نگاہوں سے

میری دنیا کی تاریک راہداریوں میں

گزرے ہوئے پل کی کسی پر افشاں

ساعت کی تلاش میں ہے

مگر تا حدِ نگاہ پھیلی ہوئی مخلوق

خالق لم یزل سے امیدِ نو کے کاسے پھیلائے

اپنی پلکوں کی منڈیروں پہ شفق رنگ لیے

نئے اُجالوں نئے سورج کی طلبگار بنی ہے

بُجھتی ہوئی سرد شام کے تنہا سورج

اے پیر فلک پیکر کہنہ سورج

الوداع الوداع الوداع


نیر رانی شفق

No comments:

Post a Comment