خوشبودار ہے مٹی میرے چمن کی
ہوا میں پیار ہے میرے وطن کی
میرے محافظ تو گہری نیند میں ہیں
سیاستدان کردار کی پستی پہ ہیں
جو جیت کہتے ہیں مال و زر کو
وہ بیچ دیتے ہیں اپنے ہی گھر کو
سمجھنے والوں کی سمجھ الگ ہے
ہر کسی کا طور طریقہ الگ ہے
مجھے محبتیں سمیٹنے کا قرینہ سکھا دے
دلوں میں اپنوں کی قدر رچا دے
یارب ہمیں محبوب کی راہ چلا دے
جو بتا گئے وہ دلوں میں بسا دے
یہ دیس پھر سے باغیچہ بنا دے
یہاں کے باسیوں کو ترقیاں عطا دے
اویس احمد
No comments:
Post a Comment