Sunday 13 August 2023

ہمارا وطن ہے ہمارا وطن

 اقتباس از ترانۂ وطن


ہمارا وطن ہے ہمارا وطن

زمانے کی آنکھوں کا تارا وطن

ہمیں ساری دنیا سے پیا را وطن

تو غیروں کے پھندے سے آزاد ہو

پشیمان باہر کا صیاد ہو

دکھا دے یہ دلکش نظارا وطن

غلامی کا مٹ جائے دامن سے داغ

جلے گھر میں مسجد سے پہلے چراغ

چمک جائے تیرا ستارا وطن

بدیسی کا جب لوگ دیتے ہیں ساتھ

پشیمانی ہی ان کو لگتی ہے ہاتھ

ہے ایسوں سے لازم کنارا وطن


اقبال سہیل

No comments:

Post a Comment