ملی نغمہ؛ اے نگارِ وطن تو سلامت رہے
اے نگارِ وطن تُو سلامت رہے
مانگ تیری ستاروں سے بھر دیں گے ہم
تُو سلامت رہے
سبز پرچم تیرا، چاند تارے تیرے
تیری بزمِ نگاری کے عنوان ہیں
تیری گلیاں، تیرے شہر، تیرے چمن
تیرے ہونٹوں کی جُنبش پہ قُربان ہیں
جب تجھے روشنی کی ضرورت پڑی
اپنی محفل کے شمس و قمر دیں گے ہم
تُو سلامت رہے
ہو سکی تیرے رُخ پہ نہ قُرباں اگر
ائر کس کام آئے گی یہ زندگی
اپنے خوں سے بڑھاتے رہیں گے سدا
تیرے گُل رنگ چہرے کی تابندگی
جب بھی تیری نظر کا اشارہ مِلا
تحفۂ نفسِ جاں پیش کر دیں گے ہم
تو سلامت رہے
اے نگارِ وطن تُو سلامت رہے
شاعر لکھنوی
No comments:
Post a Comment