Monday 14 August 2023

جو عزم و ہمت کی داستاں تھی وہ میری ماں تھی

 ماں کے لیے ہدیۂ عقیدت


جو عزم و ہمت کی داستاں تھی وہ میری ماں تھی

جو نرم دل تھی جو سخت جاں تھی وہ میری ماں تھی

وہ میرے چہرے کی ہر اُداسی کو بھانپ لیتی

جو میری ہستی کی رازداں تھی وہ میری ماں تھی

میں جل رہا ہوں غموں کے صحرا میں دُھوپ اندر

جو ابرِ رحمت تھی درمیاں تھی وہ میری ماں تھی

میں چِڑچِڑا پن دکھاتا اس کو، مناتا اپنی

جو تلخ سُن کر بھی مہرباں تھی وہ میری ماں تھی

گئی ہے جب سے تو ہر جگہ اس سے جڑ گئی ہے

وہ پاس جب تک تھی تب کہاں تھی وہ میری ماں تھی

میں جس کے ہوتے کبھی بھی اس کو سمجھ نہ پایا

وہ میری ماں تھی، وہ میری ماں تھی، وہ میری ماں تھی


طاہر شہیر

No comments:

Post a Comment