میرے بغیر
جب کہ تم موجود ہو مجھ میں
تو یہ خیال کہ میں چھوڑ چکا ہوں تم کو
مشکل ہے اس بات پہ یقین کرنا
یہ بے چینی، ہونٹوں کی لرزش
کپکپاہٹ یا جذبات کے مجروح
ہونے کا احساس
سب محبت کی دلیل ہیں میری جاں
یہ وہ تحائف ہیں
جو میری بے پناہ محبت نے تمہیں عطا کی ہے
اور اس عمل پرجوش نے
تمہیں اپنے حصار محبت میں لے رکھا ہے
آہ، میری محبت
جب تمہاری انکھیں بند ہوں
تو تصور میں موجود
میری محبت کی مضبوط گرفت
تمہیں احساس دلاتی ہوگی
کہ میرے وجود نے
بخشی ہے محبت کی زندگی تم کو
اے میری جان حیات
جب ہم ملے تھے
تو تشنہ لب تھے
پھر ہم نے محبت کے جام پیے
اور ہماری تشنہ لبی تبدیل ہوئی
اشتہاء محبت میں
انجام کار نشاں چھوڑ گئی
ہمارے وجود پہ
جیسے شعلوں کی تپش
جسموں کو جھلسا دیتی ہے
وہ تپش اب بھی موجزن
ہے ہمارے وجود کے اندر
میرے لوٹنے کا انتظار کرو
کہ میں تمہیں نذر کروں
محبت کا ایک گلاب
شاعر: پابلو نرودا
مترجم : فیاض الرحمٰن قادری
No comments:
Post a Comment