Thursday, 17 August 2023

ادق یہ بات سہی پھر بھی کر دکھائیں گے

 ادق یہ بات سہی پھر بھی کر دکھائیں گے

بلندیوں پہ پہنچ کر تجھے بلائیں گے

مجھے وہ وقت وہ لمحات یاد آئیں گے

یہ ننھے لان میں جب تتلیاں اڑائیں گے

کیا ہے عہد اکیلے رہیں گے ہم دائم

بھری رہے تِری دنیا میں ہم نہ آئیں گے

سموں کا راستہ تکتی رہیں گی سانولیاں

جو پنچھیوں کی طرح لوٹ کر نہ آئیں گے

مِری قسم تجھے شہلا نہ رو نہ ہو بےتاب

تِرے زوال کے یہ دن بھی بیت جائیں گے


مراتب اختر

No comments:

Post a Comment