Tuesday 15 August 2023

جو نقش تھے پامال بنائے میں نے

 جو نقش تھے پامال بنائے میں نے

پھر الجھے ہوئے بال بنائے میں نے

تخلیق کے کرب کی جو کھینچی تصویر

پھر اپنے خد و خال بنائے میں نے

پھر کیا کیا کچھ شیخ جو آئے میں نے

خیمے کے وہ باہر ہی بٹھائے میں نے

اور جلدی سے ماتھے پہ بنا کر قشقہ

سجدوں کے نشانات مٹائے میں نے


صادقین امروہوی

صادقین احمد نقوی

No comments:

Post a Comment