عارفانہ کلام پنجتن کے طفیل
رحمتوں کی ہوئی برسات پنجتن کے طفیل
مانگے بن مل گئی خیرات پنجتن کے طفیل
تیرگی کا نہ کوئی ڈر نہ اندیشہ و خوف
دن میں ڈھلتی رہی ہر رات پنجتن کے طفیل
مانگنے کا تو سلیقہ ہمیں آتا ہی نہیں
بنا مانگے ہے یہ بہتات پنجتن کے طفیل
خود خدا پوچھتا ہے ہم سے کہ کیا چاہتے ہو
ایسا منصب ہے یہ اوقات پنجتن کے طفیل
کربلا والوں نے بھیجا ہے کفن تحفے میں
پائی ہے میں نے سوغات پنجتن کے طفیل
ہو وہ عراق یا ایران، عرب ہو کہ عجم
صحرا سب بن گئے باغات پنجتن کے طفیل
میرے اجداد کا منصب نہ سمجھ پائیں گے آپ
ان کے سب کشف و کرامات پنجتن کے طفیل
ظفر معین بلے
No comments:
Post a Comment