Friday, 11 August 2023

پرندہ کمرے میں رہ گیا

 پرندہ کمرے میں رہ گیا


رات نے جب گھڑیوں سے وقت اٹھا لیا

گھنٹی کی تیز آواز نے سارے پردوں کا رنگ اڑا دیا

کمرے میں چار آدمیوں نے اپنی اپنی سانسیں لیں

سانسیں مختلف رنگوں میں تھیں

ایک آدمی پرانے کلینڈر پر نشان لگا رہا تھا

دوسرا نیا کلینڈر ہاتھ میں مروڑ رہا تھا

تیسرے کا چہرہ چوتھے آدمی کے چہرے پر لگ گیا تھا

آدمی تین تھے

یہ تین سمتیں چوکور کمرے کے خالی کونے کو

دیکھ رہی تھیں

انہی تین سمتوں کو کل سارا شہر بننا تھا

وہ تینوں

کمرے کے تینوں کونوں میں جا کر کھڑے ہو گئے

اور سوچنے لگے

کس کا کونا ہے جو خالی رہ گیا ہے

اچانک پردہ ہلا

اور ایک پرندہ

اس کونے میں آ کر بیٹھ گیا

تینوں کے منہ سے نکلا

معصوم

انہیں پتا چلا کہ وہ تینوں وقت کی قید میں تھے

تینوں نے آگ جلائی

اور بولے

آگ جلنے تک یہ سمتیں ہماری رہیں گی

آگ چوتھے کونے میں لگائی گئی تھی

زندگی کے رخ بڑھتے جا رہے تھے

سورج نے چار کرنیں کمرے کے اندر پھینکیں

انہوں نے پانچ پانچ گز کا سنہری پن اپنے گرد لپیٹا

سورج کی تین بانہیں ٹوٹ گئیں

انہوں نے اپنی ایک ایک انگلی کاٹی

اور بولے

ہم نے اپنی انگلیوں سے زندگی کا سکوت توڑا

پرندہ کمرے میں رہ گیا


سارا شگفتہ سارہ شگفتہ

No comments:

Post a Comment