Friday 11 August 2023

مانوں نہ کبھی داتا مٹی کے خداؤں کو

 مانوں نہ کبھی داتا، مٹی کے خداؤں کو

اوقات میں ہوں لاتا، مٹی کے خداؤں کو

سب نظریں جھکاتے ہیں، میں آنکھیں دکھاتا ہوں

اک آنکھ نہیں بھاتا، مٹی کے خداؤں کو

جو آنکھ میں جھونکی ہے، وہ دُھول ہے چٹوائی

میں ایسے ہوں تڑپاتا، مٹی کے خداؤں کو

فرمائشیں کرتے ہیں، تعریف کروں ان کی

میں عیب ہوں گنواتا، مٹی کے خداؤں کو

فرحان محل کا تو، رستہ ہی نہیں بھاتا

مٹی میں ہوں بلواتا، مٹی کے خداؤں کو


فرحان عباس بابر

No comments:

Post a Comment