Monday 21 August 2023

آئے ہیں جب وہ منبر و محراب سامنے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


آئے ہیں جب وہ منبر و محراب سامنے

تسکیں کے کھل گئے ہیں کئی باب سامنے

کیوں جگمگا اُٹھے نہ شبِ تارِ زندگی

جب ہو رُخِ رسولﷺ کا مہتاب سامنے

پایا ہے لطفِ سرورِ عالمؐ کو چارہ ساز

جب ہو نہ کوئی صورتِ اسباب سامنے

سُوئے حجاز قافلۂ شوق ہے رواں

دریائے اضطراب ہے پایاب سامنے

اس زور سے دھڑکنا یہاں پر روا نہیں

اُنؐ کا حرم ہے اے دلِ بے تاب سامنے

کس شان سے حضورؐ ہیں مسجد میں جلوہ ریز

کتنے ادب سے بیٹھے ہیں اصحابؓ سامنے

تائب فضائے شہرِ نبیؐ ہے خیال میں

یا خُلد کا ہے منظرِ شاداب سامنے


حفیظ تائب

No comments:

Post a Comment