Thursday 10 August 2023

جہاں دریا کہیں اپنے کنارے چھوڑ دیتا ہے

 جہاں دریا کہیں اپنے کنارے چھوڑ دیتا ہے

کوئی اٹھتا ہے اور طوفان کا رخ موڑ دیتا ہے

مجھے بے دست و پا کر کے بھی خوف اس کا نہیں جاتا

کہیں بھی حادثہ گزرے وہ مجھ سے جوڑ دیتا ہے

بچھڑ کے تجھ سے کچھ جانا اگر تو اس قدر جانا

وہ مٹی ہوں جسے دریا کنارے چھوڑ دیتا ہے

محبت میں ذرا سی بے وفائی تو ضروری ہے

وہی اچھا بھی لگتا ہے جو وعدے توڑ دیتا ہے


وسیم بریلوی

No comments:

Post a Comment