Saturday, 19 August 2023

گر تم مجھے بھولنا چاہو

 گر تم مجھے بھولنا چاہو

 

میری ایک بات، سنو

خزاں کے موسم میں

کھڑکی سے ذرا پرے

سرخ ہوتے ہوئے پتوں پر

شفاف چاند کی زرد روشنی

کو چھونے کی کوشش کچھ یوں ہے

جیسے سرد آتشدان کی مردہ راکھ

سے کسی تمازت کی امید

ان تمام باتوں کا رخ

تمہاری جانب ہے

جہاں زندگی ہے، روشنی ہے، خوشبو ہے

اور یہ زندگی کی چھوٹی چھوٹی کشتیاں

ہیں رواں دواں ایک ایسی منزل کی طرف

جو کہ ہے تمہارا وجود 

چلو ایک اور بات سنو

اگر میرے لیے تمہاری محبت میں

رفتہ رفتہ کمی آئے گی

تو پھر یاد رکھنا

میں تمہیں رفتہ رفتہ نہیں

بھولوں گا 

بلکہ تمہارے لیے میری چاہت

ماضی کا  کوئی واقعہ ہو گا

اور پھر کسی دن اچانک

ایسا ہو کہ تم مجھے بھول جاؤ

اور تمہاری آنکھیں میری متلاشی نہ رہیں 

تو پھر تم سمجھنا کہ تمہارا وجود 

میرے لیے بے معنی ہو گا

لیکن ہر دن کا ہر پل

تمہیں یہ باور کرانے گا

کہ تم میری ہو

یہ ایک

ایسا احساس ہے

گر سنائی دے تو کانوں

میں رس گھولے

گر خوشبو ہو

تو تمہارے جسم سے

لپٹتا ہوا

تمہاری نتھنوں سے ٹکراتا ہوا

عطر بیز خوشبو بنے

گر کوئی پھول تمہارے

ہونٹوں سے ٹکرائے تو

میری محبت کی شدت میں

تبدیل ہو

اے میری محبت، میری روح حیات

میرے وجود میں محبت کی آگ

نہ بجھی ہے اور نہ بجھ پائے گی

میری محبت کی نشو و نما

تمہاری محبت سے ہے منسلک 

جب تک کہ ہم  زندگی کا حصہ ہیں

اپنی محبتوں کے ساتھ

تم رہو گی میری بانہوں میں


شاعر: پابلو نرودا

مترجم : فیاض الرحمٰن قادری

No comments:

Post a Comment