میں ایک شفاف آئینہ ہوں
کہ جس سے ٹکرا کے ساری کرنیں پلٹ رہی ہیں
تمام رنگوں کی اصلیت کا گواہ ہوں میں
کہ ہر حقیقت
مِری نگاہوں سے معتبر ہے
مگر وہ چہرہ
جو میرے چہرے پہ سایہ زن ہے
وجود جس کا مِری نظر ہے
میں اس کا چہرہ بھی اس کی آنکھوں سے دیکھتا ہوں
آنس معین بلے
No comments:
Post a Comment