Monday 19 February 2024

دل کھنڈر میں کھڑے ہوئے ہیں ہم

 دل کھنڈر میں کھڑے ہوئے ہیں ہم

باز گشت اپنی سُن رہے ہیں ہم

مدتیں ہو گیئں حساب کئے

کیا پتہ کتنے رہ گئے ہیں ہم

وحشتیں لگ گئیں ٹھکانے سب

دشت کو راس آ گئے ہیں ہم

جب ہمیں سازگار ہے ہی نہیں

جسم کو پہنے کیوں ہوئے ہیں ہم

دُھن تو آہستہ بج رہی ہے راز

رقص کچھ تیز کر رہے ہیں ہم


وکاس شرما راز

No comments:

Post a Comment