آپ کی جب سے مہربانی ہے
دل کے ہر زخم پر جوانی ہے
آپ سے دور رہ کے زندہ ہیں
یہ بھی کیا کوئی زندگانی ہے
بعد مدت کے اس کو دیکھا ہے
جو محبت کا میری بانی ہے
پوچھتے کیا ہو میرے دل کا حال
اس کی تو لمبی اک کہانی ہے
ساتھ جینا ہے ساتھ مرنا ہے
یہ قسم آپ کو بھی کھانی ہے
جس کی خاطر یہ ہو گئی ہے غزل
وہ خیالوں کی میرے رانی ہے
کتنا بے درد ہو گیا وہ سلیم
دور رہنے کی جس نے ٹھانی ہے
سلیم امروہوی
No comments:
Post a Comment