محبتوں کے حسیں پلوں کو وہ تتلیوں کا خیال دے گا
کہ خواب سارے بس ایک شب میں وہ میری آنکھوں میں ڈھال دے گا
میں روٹھ جاؤں گی لاکھ اس سے مجھے منا ہی وہ لے گا آخر
قریب آ کر یا مسکرا کر مزاج میرا سنبھال دے گا
جو پل بھی بیتے گا قربتوں میں حسین چنچل سی چاہتوں میں
مجھے یقیں ہے کہ میرا دلبر وہ میرے ماضی کو حال دے گا
جو شخص بیچارہ ہے آج مجھ سے بہار موسم کی ابتدا میں
ہا تھا اس نے کہ چاہتوں کو کبھی نہ رنگ زوال دے گا
کہ لے کے امبر سے وہ ستارے جو میرے آنچل سجا رہا تھا
کسے پتا تھا کہ وہ ہی آنچل وہ میری ارتھی پہ ڈال دے گا
سیما گپتا
No comments:
Post a Comment