ہم بلا شرط محبت کے ہیں قائل سائیں
ہے وجہ مجھ پہ کرم کو ہے وہ مائل سائیں
مجھ کو منظور نظر بننا تھا اس کا، لیکن
درمیاں اپنے انا بھی رہی حائل سائیں
میں نے رشتوں کی طنابوں کو بہت سخت رکھا
اس لیے ہوتا رہا رشتوں سے گھائل سائیں
میں تو گِن گِن کے تِرا نام بھی لینے سے رہا
میری اس ٹیڑھ کا ہے تُو بھی تو قائل سائیں
عاجزی شرط ہے مائل بہ کرم ہونے کو
ہم کسی طور بنے ہی نہیں سائل سائیں
شعیب رضا فاطمی
No comments:
Post a Comment