Saturday 17 February 2024

پھر وہ ساون کی گھٹا چھائی ہے

 پھر وہ ساون کی گھٹا چھائی ہے

پھر مِری جان پہ بن آئی ہے

پھر کسی شخص کی یاد آئی ہے

پھر کوئی چوٹ اُبھر آئی ہے 

مصلحت اور کہیں لائی ہے

دل کسی اور کا شیدائی ہے

اب نہ رونے کی قسم کھائی ہے

آنکھ بھر آئے تو رُسوائی ہے

ایک ہنگامۂ دیدار کے بعد

پھر وہی غم، وہی تنہائی ہے


بی ایس جین جوہر

No comments:

Post a Comment