Friday 16 February 2024

وہ باتیں موت کی چھاؤں میں بھی وہ رقص وفا

 وہ باتیں


موت کی چھاؤں میں بھی وہ رقص وفا

لاکھ پہروں میں وہ ملاقاتیں

بارش سنگ میں زباں پہ غزل

اُڑتے شعلوں میں رس بھری باتیں

برچھیوں کی انی پہ چلتے جاؤ

عشق کے معجزے کراماتیں

ہر گھڑی تھرتھراتے ہونٹوں پر

گِڑگڑاتی ہوئی مناجاتیں

بھیگی پلکوں پہ پیار کے موتی

حُسن کی وہ حسین سوغاتیں

رُوپ کی چاندنی میں وہ دہکی سیج

کیا ہوئیں زندگی کی وہ راتیں؟


کنول پرشاد کنول

No comments:

Post a Comment