وہ باتیں
موت کی چھاؤں میں بھی وہ رقص وفا
لاکھ پہروں میں وہ ملاقاتیں
بارش سنگ میں زباں پہ غزل
اُڑتے شعلوں میں رس بھری باتیں
برچھیوں کی انی پہ چلتے جاؤ
عشق کے معجزے کراماتیں
ہر گھڑی تھرتھراتے ہونٹوں پر
گِڑگڑاتی ہوئی مناجاتیں
بھیگی پلکوں پہ پیار کے موتی
حُسن کی وہ حسین سوغاتیں
رُوپ کی چاندنی میں وہ دہکی سیج
کیا ہوئیں زندگی کی وہ راتیں؟
کنول پرشاد کنول
No comments:
Post a Comment