Monday 20 May 2024

سورج اب غم کا چھپا ہے شاید

 سورج اب غم کا چھپا ہے شاید

چاند خوشیوں کا اگا ہے شاید

زندگی اوڑھ چکی تاریکی

دل کوئی ڈوب رہا ہے شاید

آنکھ اس کی بھی نظر آتی ہے نم

کانٹا اس کے بھی چبھا ہے شاید

نوحہ ہر لب پہ ہر اک جا گریہ

کوئی دنیا سے اٹھا ہے شاید

اس سے شاغل ہیں گریزاں سب ہی

وہ بھی آسیب زدہ ہے شاید


شاغل ادیب

No comments:

Post a Comment