عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
یا نبیﷺ کس قدر آبلے ہیں تیرے ہر ایک نقشِ قدم میں
تُو نے دنیا بدل دی ہماری صرف ترسٹھ برس رہ کے ہم میں
اب بھی باقی ہے بستر کی گرمی اب بھی زنجیرِ در ہل رہی ہے
تھی کروڑوں برس کی مسافت طے ہوئی ایک پل سے بھی کم میں
روشنی ان کے قدموں سے لے کر طاق راتوں میں ڈھونڈا جو میں نے
مل گئی قدر کی رات مجھ کو میرے آقاﷺ کی زلفوں کے خم میں
تیرے قرآن کی آیتوں نے ہر زبان کی گِرہ کھول دی ہے
مٹ گیا ایک کلمے سے تیرے فرق تھا جو عرب و عجم میں
یا نبیﷺ آج روح الامیں نے ہم غلاموں کی ہمت بڑھا دی
سدرۃ المنتہیٰ تک تو پہنچا آپﷺ کی پیروی کے بھرم میں
آغا سروش حیدرآبادی
No comments:
Post a Comment