Sunday, 6 July 2025

نبی کے نور نظر نور عین سے بیعت

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


نبیﷺ کے نور نظر نور عین سے بیعت

صفین بھول کے بدر و حنین سے بیعت

رکی ہوں میں علیؑ مولا کے حرفِ اول پر

دمِ اخیر پہ کر لوں میں عین سے بیعت

سلگتے دشت میں بے چین تشنہ لب حُر نے

درِ حسینؑ پہ کر لی ہے چین سے بیعت

یہ سانحہ بھی کسی کربلا سے کم تو نہیں

یزید مانگ رہا تھا حسینؑ سے بیعت خوب

جو دو دو گلاب ہیں ہم شکل کل جہانوں میں

شبینہ کیوں نہ کرت عین غین سے بیعت


شبینہ آرا

No comments:

Post a Comment