عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
حضرت عباسؑ کا رجز
افسوس کا مقام ہے بنتے ہو اہلِ دیں
احکام حق سے حیف ہے واقف ذرا نہیں
کس کے طفیل میں بنے یہ آسماں زمیں
محبوب حق نبیﷺ خدا ختمِ مرسلیں
مہماں تمہارا حیف اسی کا نواسہ ہے
مر جانے کی جگہ ہے کہ دو دن سے پیاسا ہے
بولو! مرادِ آیۂ تطہیر کون ہے
خود پوچھو انما سے کہ تفسیر کون ہے
یوفون صاف کہتا ہے کہ تعبیر کون ہے
اے ظالمو! بتاؤ کہ شبیرؑ کون ہے
سمجھو حسینؑ ابن علیؑ جس کا نام ہے
حقا وہی امام ہے ابنِ امام ہے
روز غدیر کون ہوا جانشین بتاؤ
اب غاصبوں کا ساتھ نہ دو حق کے ساتھ آؤ
زر کے لیے نہ مذہب اسلام کو مٹاؤ
کیوں آپ اپنے پاؤں سے نار سقر میں جاؤ
شبیر سے بدی نہ کرو کہنا مان لو
جنت اسی قدم سے لگی ہے یہ جان لو
گوہر لکھنوی
No comments:
Post a Comment