Tuesday, 8 July 2025

جب جھوٹ مجھ سے برسر پیکار ہو گیا

 جب جھوٹ مجھ سے برسر پیکار ہو گیا

لہجہ جو میرا پھول تھا تلوار ہو گیا

حق بات بولنے کی قسم جب سے کھائی ہے

جینا ہمارا شہر میں دشوار ہو گیا

دھوکہ فریب جھوٹے دلاسے تسلیاں

پھر آج اس کے نام یہ اخبار ہو گیا

کردار اپنے گھر میں ہی مشکوک جس کا تھا

وہ شخص ہی قبیلے کا سردار ہو گیا

وہ کہہ رہا تھا تیری وفا آزماؤں گا

میں اس کے آگے آہنی دیوار ہو گیا

بیعت کی بات ہو گئی رسوا جہان میں

مشہور کائنات میں انکار ہو گیا

ہانی نے بات اپنے بزرگوں کی مان لی

وہ با شعور صاحب کردار ہو گیا


ہانی بریلوی

No comments:

Post a Comment