Wednesday, 2 July 2025

تیری یاد کے سہارے تھے

 کل شب تیری یاد نے

کچھ ایسے دی دستک

میرے ذہن کے بند دریچوں پہ

کہ وقت کو بھی پر لگ گئے

اور میں اڑنے لگا

تیری یادوں کے سنگ

جشن کا سماں تھا

خوش نما بہاریں تھیں

دلفریب نظارے تھے

اور تیری یاد کے سہارے تھے


اسماء طارق

No comments:

Post a Comment