Wednesday, 9 July 2025

قلب و نظر میں طیبہ بساؤ تو عید ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


قلب و نظر میں طیبہ بساؤ تو عید ہے

یوں آخرت کو اپنی بناؤ تو عید ہے

میلاد مصطفیٰﷺ کا مناؤ تو عید ہے

نعتِ نبیﷺ کو لب پہ سجاؤ تو عید ہے

کب جان اپنی موت سے کوئی چھڑا سکا

ہجرِ نبیﷺ میں اشک بہاؤ تو عید ہے

محبوبِ کائناتﷺ کی تعلیم ہے یہی

”دیوار نفرتوں کی گراؤ تو عید ہے“

توفيقِ نعت تجھ کو ملی خیر سے یہاں

طیبہ میں جا کے ان کو سناؤ تو عید ہے

زاہد! جہاں سے کوچ یقینی ہے ایک دن

آقاﷺ پہ جان اپنی لٹاؤ تو عید ہے


محمد احمد زاہد

No comments:

Post a Comment