Friday, 4 July 2025

وقت باقی ہے ابھی آؤ کہ الفت کر لیں

 التجا


آ بھی جاؤ کہ نئے سر سے محبت کر لیں

دل کے ویرانے کو معمورِ مسرت کر لیں

گردش چرخ کو پھر خوگرِ بہجت کر لیں

عمر ناشاد کو سرمایۂ عشرت کر لیں

وقت باقی ہے ابھی آؤ کہ الفت کر لیں

آ بھی جاؤ کہ نئے سر سے محبت کر لیں


میں پریشان ہوں اور آئے نہ تمہیں رحم ذرا

اف یہ انصاف کا خوں، آہ یہ الفت کا صلا

کہ ذرا سی بھی جو ہو بات تو ہو بیٹھو خفا

خیر روٹھے کو منانے میں بھی آئے گا مزا

آؤ پھر جمع ہوں اور دور کدورت کر لیں


کنیز فاطمہ خاتون حیا لکھنوی

No comments:

Post a Comment