عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
حق کے پیارے عرش کے تارے صلی اللہ علیہ و سلم
آمنہ بی بی کے راج دلارے صلی اللہ علیہ و سلم
پہنچے فلک پر جب شہِ والا دیکھ کے ان کا قامت والا
حور و ملائک سب یہ پکارے صلی اللہ علیہ و سلم
واہ ری شانِ سیدِ والا، منہ سے ان کا نام جو نکلا
بن گئے بگڑے کام ہمارے صلی اللہ علیہ و سلم
ڈوب کے نکلا مہرِ تاباں، شق ہوا فوراً ماہِ درخشاں
اللہ اللہ ان کے اشارے صلی اللہ علیہ و سلم
لاکھ چڑھے سر مہرِ قیامت لیکن کچھ نہیں اس کو دہشت
جس نے کیے اس رخ کے نظارے صلی اللہ علیہ و سلم
سورۂ نور ہے یا وہ صورت دید ہے یا قرآں کی تلاوت
عارضِ انور ہیں یا پارے صلی اللہ علیہ و سلم
لطف کے دل کی ہے یہ تمنا دیکھیے ان کا جلوۂ زیبا
نزع میں بے خود ہو کے پکارے صلی اللہ علیہ و سلم
مفتی اکرام احمد لطف بدایونی
No comments:
Post a Comment