Thursday, 9 October 2025

گنبد خضرا کو میں نے جب تلک دیکھا نہ تھا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


گنبد خضرا کو میں نے جب تلک دیکھا نہ تھا

دل میں اتنا حق پرستی کا مِرے جذبہ نہ تھا

راستوں میں ٹھوکریں جو کھاتا رہا تھا بار بار

یہ حقیقت ہے کہ نابینا تھا وہ بینا نہ تھا

پیڑ پر جو خوبصورت پھل نظر آتا رہا

وہ حقیقت میں بہت کھٹا تھا کچھ میٹھا نہ تھا

خانۂ کعبہ کی چوکھٹ پر یہ سجدہ کر کے آج

ہو گیا ہے پارسا دانش کبھی ایسا نہ تھا


دانش فراہی

No comments:

Post a Comment