عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
مجھے مانجھی لیے چل مدینے مجھے
میرا مرشد ہے تُو اور مِرا رہبر
میں ہوں اس راہ سے آج تک بے خبر
احمدِ مصطفیٰﷺ رحمتِ دو جہاں
میرے مانجھی وہ سوئے ہوئے ہیں وہاں
اب نہ ہو گا وہ دیدارِ رُوئے حسیں
جان بچ جائے میری یہ ممکن نہیں
ریگزاروں میں گر کوئی دریا نہیں
غم نہ کر اس سے رُکتا ہے رستا کہیں
اس قدر روؤں گا بہہ چلے گی ندی
راہ آسان ہو جائے گے ناؤ کی
اپنے چہرے پہ خاکِ مدینہ ملوں
اور اپنے محمدﷺ کا کلمہ پڑھوں
میری آنکھیں ہوں اور آنسوؤں کی جھڑی
جیسے تھیں کربلا میں سکینہؑ کبھی
مجھے مانجھی لیے چل مدینے مجھے
قاضی نذرالاسلام
افسر ماہ پوری
No comments:
Post a Comment