Wednesday, 3 December 2025

بھیڑ پروانوں کی ہے گنبد خضریٰ کے قریب

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


بھیڑ پروانوں کی ہے گنبدِ خضریٰ کے قریب

کھِنچ کے بیمار چلے آئے مسیحا کے قریب

ہر کِرن ریش منوّر کی تجلّٰی افروز

لَنْ تَرَانِیْ کا ہے ہالہ رُخِ زیبا کے قریب

ہر نشانِ قدمِ ناز ہے معراج بکف

اوجِ سدرہ سے بُلند عرشِ معلّٰی کے قریب

میرے رب کو جو مری قیس مزاجی تھی پسند

اس لئے خُلد اتاری گئی خضرا کے قریب

قبر میں تین سوالات کٹھن تھے، لیکن

میرے سرکارؐ نے آسان کیا آ کے قریب

اس ندامت پہ جہنّم بھی ہو پانی پانی

حشر میں ہو گا گنہگار جو آقاؐ کے قریب

ان کے کوچہ کا ہر اک ذرّہ ہے خورشید جمال

کہکشاں گرد ہے اجمل مہِ طیبہ کے قریب


اجمل سلطانپوری

No comments:

Post a Comment