Saturday 19 September 2015

اندھی دنیا آدھی سادھو اندھی دنیا آدھی

گیت

اندھی دنیا آدھی، سادھو، اندھی دنیا آدھی
سوچ سمجھ کر جان لے مورکھ! بیٹھ لگا کے سمادھی
ہاتھ کو ہاتھ نہ سوجھے کسی کا چھایا گھور اندھیرا
گپت بھون میں بیٹھے روئیں مل کر سب اپرادھی
پوری بات سنی نہ کسی نے، دل کی دل سے دوری
گیان گیت کی تان منوہر کیا پوری کیا آدھی
دھرتی چاند ستاروں سمان، سبھی انجان پڑوسی
اپنے پرائے اور جگت کے، ہم نے بھی چپ سادھی

میرا جی

No comments:

Post a Comment